Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زخموں سے کہاں لفظوں سے ماری گئی ہوں میں

نجمہ شاہین کھوسہ

زخموں سے کہاں لفظوں سے ماری گئی ہوں میں

نجمہ شاہین کھوسہ

MORE BYنجمہ شاہین کھوسہ

    زخموں سے کہاں لفظوں سے ماری گئی ہوں میں

    جیون کے چاک سے یوں اتاری گئی ہوں میں

    مجھ کو مرے وجود میں بس تو ہی تو ملا

    ایسے تری مہک سے سنواری گئی ہوں میں

    افسوس مجھ کو اس نے اتارا ہے گور میں

    جس کے لئے فلک سے اتاری گئی ہوں میں

    مجھ کو کیا ہے خاک تو پھر خاک بھی اڑا

    اے عشق تیری راہ میں واری گئی ہوں میں

    لو آ گئی ہوں ہجر میں مرنے کے واسطے

    اتنے خلوص سے جو پکاری گئی ہوں میں

    میری صداقتوں پہ تمہیں کیوں نہیں یقین

    سو بار آگ سے بھی گزاری گئی ہوں میں

    تم جانتے نہیں ہو اذیت کے کیف کو

    ہجرت کے کرب سے تو گزاری گئی ہوں میں

    میں مٹ چکی ہوں اور نمایاں ہوا ہے تو

    مرشد خمار میں یوں خماری گئی ہوں میں

    اس وجد میں وجود کہاں ہے مرا وجود

    جانے کہاں پہ ساری کی ساری گئی ہوں میں

    مقتل میں جان دینا تھی پیاروں کے واسطے

    میں ہی تھی ان کو جان سے پیاری گئی ہوں میں

    یہ قرض عشق میں نے چکانا تھا اس لئے

    شاہینؔ اپنی جان سے واری گئی ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے