زمانے میں کچھ ایسی بھی جفاکاری نہیں ہوتی
زمانے میں کچھ ایسی بھی جفاکاری نہیں ہوتی
تری جانب سے سکھ کی نیند بھی جاری نہیں ہوتی
دم رخصت یہاں اپنی وفا رکھ جانے آئے ہو
بدن میں دل ہوا کرتا ہے الماری نہیں ہوتی
دلوں کے کاٹنے کے واسطے احباب ہوتے ہیں
دلوں کے کاٹنے کے واسطے آری نہیں ہوتی
اگر چاہو تو پھر اپنی سی کوشش کر بھی سکتے ہو
ہمیں معلوم ہے تم سے وفاداری نہیں ہوتی
وفا بوتے ہو آخر کس لیے کم ظرف سینوں میں
کبھی اشفاقؔ گملوں میں شجرکاری نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.