زمیں کے ہوتے ہوئے آسماں کے ہوتے ہوئے
زمیں کے ہوتے ہوئے آسماں کے ہوتے ہوئے
خراب و خوار ہوئے ہم مکاں کے ہوتے ہوئے
وہ بے گھری ہے مسلط کہ میرے شہر کے لوگ
پناہ ڈھونڈھتے ہیں دشت جاں کے ہوتے ہوئے
سراب جاں سے ہی سیراب ہو گئی مری پیاس
قریب ہی کسی آب رواں کے ہوتے ہوئے
مأخذ:
واہمہ وجود کا (Pg. 49)
- مصنف: سالم سلیم
-
- اشاعت: 2nd
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2022
مأخذ:
سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 51)
- مصنف: سالم سلیم
-
- اشاعت: First
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.