زمیں پر قہر ڈھایا جا رہا ہے
زمیں پر قہر ڈھایا جا رہا ہے
فلک پر گھر بنایا جا رہا ہے
خدا کا نام لے کر ہر طرف سے
خدا کا نام اٹھایا جا رہا ہے
مجھے صحرا سے ندی کے سفر تک
کئی قسطوں میں لایا جا رہا ہے
فراوانی کو میری کیا ہوا یہ
مجھے کیوں کم سا پایا جا رہا ہے
نہیں ہے رقص میں دلچسپی اس کو
مجھے پھر بھی نچایا جا رہا ہے
جو پہلے بھوک تھی اب ہے وہ عادت
سو اپنا مانس کھایا جا رہا ہے
کہیں جانے کی تیاری ہے ثانیؔ
بڑی جلدی نہایا جا رہا ہے
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 67)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.