زمیں سے ختم پرندوں کی بے گھری کریں گے
زمیں سے ختم پرندوں کی بے گھری کریں گے
کہ زرد شاخیں ہیں جتنی ہری بھری کریں گے
یقین جانیے یہ قید عمر بھر کی ہے
کہ خواب موت سے پہلے کہاں بری کریں گے
میں آنے والے دنوں کو بغور دیکھتا ہوں
یہ میرے دوست مرا ذکر سرسری کریں گے
اسی خیال سے زخموں کی رونمائی نہ کی
رفوگراں بھی کہاں تک رفوگری کریں گے
تمہاری طرح کوئی مصلحت پسند نہیں
بری لگے تو لگے بات ہم کھری کریں گے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 92)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.