زمیں سے اونچا حد آسمان پر رکھ دے
زمیں سے اونچا حد آسمان پر رکھ دے
شعور ذات کو اونچے نشان پر رکھ دے
بلندیاں جسے چاہیں تو ایسا شاہیں ہے
ہوا نہ دیکھ پروں کو اڑان پر رکھ دے
میں تیرا امن ہوں ترکش میں قید ہوں کب سے
کبھی مجھے بھی اٹھا کر کمان پر رکھ دے
کڑی سی دھوپ میں احساس ہی نہ کھو جائے
کوئی بھی ذائقہ میری زبان پر رکھ دے
تو اپنے خون کا ان ظالموں کی بستی سے
صلہ نہ مانگ لہو کو چٹان پر رکھ دے
مأخذ:
زرد پتوں پہ داستان (Pg. 36)
- مصنف: ابواللیث جاوید
-
- ناشر: عرشیہ پبلی کیشنز، دہلی
- سن اشاعت: 2019
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.