ذرے ذرے میں یہاں رقص نمو میرا ہے
ذرے ذرے میں یہاں رقص نمو میرا ہے
سبز ہوتے ہوئے صحرا میں لہو میرا ہے
در بدر پوچھتا پھرتا تھا کہ میں کس کا ہوں
آئی افلاک سے آواز کہ تو میرا ہے
پردۂ غیب کی لازم ہے حفاظت مجھ پر
چاک ہوتا ہے مگر کام رفو میرا ہے
دوست اس شہر میں ہے صرف مرا ایک ہی دوست
دوست اس شہر میں بس ایک عدو میرا ہے
کیوں مرے دل نے تجھے دور سے محسوس کیا
کیا ترے جسم کے اندر بھی لہو میرا ہے
کیا کبھی بھیگتے ہیں روح کے اعضا عاصمؔ
یا فقط جسم کی حد تک ہی وضو میرا ہے
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 145)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.