Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذوق الفت اب بھی ہے راحت کا ارماں اب بھی ہے

بشیر الدین احمد دہلوی

ذوق الفت اب بھی ہے راحت کا ارماں اب بھی ہے

بشیر الدین احمد دہلوی

MORE BYبشیر الدین احمد دہلوی

    ذوق الفت اب بھی ہے راحت کا ارماں اب بھی ہے

    دل پریشاں روح ترساں چشم گریاں اب بھی ہے

    کب سنبھالے سے سنبھلتا ہے دل پر اضطراب

    آہ سوزاں لب پر اب بھی سینہ بریاں اب بھی ہے

    سعی کوشش کے لیے میدان ہے اب بھی فراخ

    عزم راسخ کی ضرورت ہم کو ہاں ہاں اب بھی ہے

    تخم میں روئیدگی ہر نخل میں بالیدگی

    موسم سرما و گرما باد و باراں اب بھی ہے

    خلق میں موجود ہیں اب بھی وہی لعل و گہر

    تشنہ کامیٔ صدف کو ابر نیساں اب بھی ہے

    شام بھی ہے صبح بھی ہے اور دن بھی رات بھی

    ماہ تاباں اب بھی ہے مہر درخشاں اب بھی ہے

    عاشق و معشوق بھی ہیں وصل و ہجر و رشک بھی

    مہر الفت تیغ و خنجر تیر پیکاں اب بھی ہے

    ہے وہی دیوانگی اب بھی وہی شوریدگی

    جیب و دامن ہدیۂ خار بیاباں اب بھی ہے

    شوق و ذوق اب بھی ہے باقی مردہ دل ہم ہیں تو ہیں

    اپنے دل کو حسرت سیر گلستاں اب بھی ہے

    عشق کی صورت جو بدلے تو ہو عاشق بھی کچھ اور

    یہ جفا و جور کا ہر وقت خواہاں اب بھی ہے

    آ گئی پیری مگر اب تک ہے تو محو خیال

    ہم سبق طفلوں کا تو طفل دبستاں اب بھی ہے

    گرمئ محفل وہی ہے جمع ہیں احباب بھی

    ہستیٔ پروانہ و شمع شبستاں اب بھی ہے

    غیرممکن ہے بدل جائے کبھی قانون حق

    حکم یزداں اب بھی ہے اجرائے فرماں اب بھی ہے

    کیوں مسلمانوں نے بدلا حال اپنی قوم کا

    تھا جو قرآں بس وہی موجود قرآں اب بھی ہے

    قشقہ بالائے جبیں زنار ہے بالائے دوش

    یہ بتا ایمان سے کیا تو مسلماں اب بھی ہے

    اتقا و زہد سے دل بستگی باقی نہیں

    دعویٰ اسلام جیسا پہلے تھا ہاں اب بھی ہے

    کھو دیئے ایام پیری نے تیرے ہوش و حواس

    اے بشیرؔ بے نوا کچھ دل میں ارماں اب بھی ہے

    مأخذ:

    Deewan-e-Basheer(website) (Pg. 97)

    • مصنف: بشیر الدین احمد دہلوی
      • اشاعت: 1924
      • ناشر: لالہ ٹھاکر داس اینڈ سنز، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے