زندگی ایسے چل رہی ہے دوست
زندگی ایسے چل رہی ہے دوست
جیسے میت نکل رہی ہے دوست
آج جانا ہے غم کی محفل میں
شکل کپڑے بدل رہی ہے دوست
بے وفا تم ہو بے وفا ہم ہیں
برف پر ناؤ چل رہی ہے دوست
ہوش نیچے گرائے گا اس کو
نیند رسی پہ چل رہی ہے دوست
یہ اداسی ہماری آنکھوں میں
کتنے نازوں سے پل رہی ہے دوست
آگ کیسے بجھے گی پانی سے
آگ پانی میں جل رہی ہے دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.