Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کا حساب بھی تو ہو

تراب اختر نقوی

زندگی کا حساب بھی تو ہو

تراب اختر نقوی

MORE BYتراب اختر نقوی

    زندگی کا حساب بھی تو ہو

    کوئی ایسی کتاب بھی تو ہو

    کیا کروں اس کے میں سوالوں کا

    معتبر سا جواب بھی تو ہو

    جستجو میں ہو جس کی سارا جہاں

    وہ حسیں انتخاب بھی تو ہو

    اس سے ملنے تو جا رہے ہو مگر

    ہاتھ میں اک گلاب بھی تو ہو

    سب لٹا دیں گے تیرے کہنے پر

    کچھ مجھے دستیاب بھی تو ہو

    جس کو پینے سے میں بہک نہ سکوں

    ایسی کوئی شراب بھی تو ہو

    جس کو دیکھوں تو دیکھتا ہی رہوں

    حسن کا وہ شباب بھی تو ہو

    ڈوبنے کے لیے ضروری ہے

    اس کی آنکھوں میں آب بھی تو ہو

    جس کے کھلنے سے علم روشن ہو

    عظمتوں کا وہ باب بھی تو ہو

    اس کے عیبوں پہ ڈالنے کے لیے

    ایک مٹھی ترابؔ بھی تو ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے