زندگی کی خواہشوں سے زندگی رونے لگی
زندگی کی خواہشوں سے زندگی رونے لگی
دیکھ کر ہاتھوں کے چھالے مفلسی رونے لگی
اک رئیس وقت نے جب گالیاں کاسے میں دیں
پھر فقیر وقت کی دریا دلی رونے لگی
آج جب پہنچا اجالا اندھی آنکھوں کے حضور
غمزدہ سورج ہوا اور چاندنی رونے لگی
ڈوبتے سورج کا منظر اس قدر غم ناک تھا
کہ اندھیروں سے لپٹ کر روشنی رونے لگی
کر دیا بیٹے نے جب مہنگے کھلونے کا سوال
ایک بے بس باپ کی پھر سیلری رونے لگی
مدتوں کے بعد جب پہنچا دیار یار میں
دیکھ کر وہ خود بھی رویا اور گلی رونے لگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.