زندگی میں غم ترا شامل رہا
زندگی میں غم ترا شامل رہا
دور مجھ سے کس قدر ساحل رہا
تم دماغوں میں الجھ کر رہ گئیں
میں تو دل تھا اور ہمیشہ دل رہا
اس کو ازبر ہو گئیں غزلیں مری
میں مگر اس فن میں کب کامل رہا
تیز رو عشاق منزل پا گئے
میں فشار عشق میں کاہل رہا
میں کھلونا تو نہیں انسان ہوں
اس کو سمجھانا بڑا مشکل رہا
مجھ کو مرنے کا سبب معلوم تھا
میرے زیر آستیں قاتل رہا
عشق سب کے آج پھیکے پڑ گئے
میرا قصہ برسر محفل رہا
ہار کر بھی جیت جانا تھا مجھے
جیت کر بھی تو صنم بزدل رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.