زندگی میں رنگ بھرتے خیر و شر اچھے لگے
زندگی میں رنگ بھرتے خیر و شر اچھے لگے
مجھ کو اس شاخ جنوں کے سب ثمر اچھے لگے
وقت کی رفتار سے تکرار میں تھا اک خلا
اور اس تکرار سے ہم بے خبر اچھے لگے
ہجر ہو یا وصل سب کھایا پیا اور نیند لی
سارے موسم اپنے اپنے وقت پر اچھے لگے
آتا جاتا روح کا مہماں مجھے اچھا لگا
اور اسے مجھ جسم کے دیوار و در اچھے لگے
منزلیں اچھی لگیں تو راستا اچھا لگا
راستا اچھا لگا تو ہم سفر اچھے لگے
اس گلی کے موڑ پر اک نرسری تھی پھول تھے
مجھ کو اس تک لے کے جاتے راہبر اچھے لگے
آپ کو میرا ہنر اچھا لگا ہو یا نہیں
مجھ کو سب اچھا لگا سب کے ہنر اچھے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.