Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زلفیں کھل کھل کے گری جاتی ہیں خود شانوں پر

نادم ندیم

زلفیں کھل کھل کے گری جاتی ہیں خود شانوں پر

نادم ندیم

MORE BYنادم ندیم

    زلفیں کھل کھل کے گری جاتی ہیں خود شانوں پر

    آج وحشت کا الگ رنگ ہے دیوانوں پر

    باد میں دیکھتے ہیں جھیل سی آنکھیں تیری

    پہلے تو آ کے نظر ٹکتی ہے پستانوں پر

    کوئی الزام تراشی کی ضرورت نہ پڑی

    ہم نے خود ہاتھ رکھے اپنے گریبانوں پر

    تجھ کو معلوم نہیں تیری حفاظت کے لیے

    لعنتیں کتنی پڑیں تیرے نگہبانوں پر

    میں نے جب دیکھا سر طور ترا سچ نہیں ہے

    تب ترس آیا تری دید کے حیرانوں پر

    شام کے وقت جہاں بھر کے ستائے درویش

    ایک پرچم کے تلے ملتے ہیں مے خانوں پر

    ہم نے ہر روز نئے شہر کی مٹی ڈالی

    زندگی بخشنے والے ترے احسانوں پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے