خود ہی دنیا کو سجاتا ہے لبھانے کے لئے
خود ہی دنیا کو سجاتا ہے لبھانے کے لئے
خود ہی منصوبہ بناتا ہے مٹانے کے لئے
خود نمائی کی تمنا بھی اسے ہے جس نے
لاکھ پردے کئے چہرے کو چھپانے کے لئے
خود ہی گندم بھی اگاتا ہے ارم میں پہلے
اور پابندی لگا دیتا ہے کھانے کے لئے
نار نمرود میں وہ بھیجتا ہے اپنا خلیل
آگ بھڑکاتا ہے گلزار بنانے کے لئے
وہ جو فرعون کے لشکر کو ڈبو دیتا ہے
راہ کر دیتا ہے دریا میں دوانے کے لئے
خود ہی بلواتا ہے موسیٰ کو برائے دیدار
طور کا طور تجلی سے جلانے کے لئے
حسن وہ یوسف کنعاں کو عطا کرتا ہے
ایک عالم کو زلیخائی سکھانے کے لئے
اس کی حکمت تو سبھی عقل سے بالاتر ہے
اس کی قدرت ہے کہاں عقل میں آنے کے لئے
آسمانوں کا مصور ہے نرالا کیسا
ساری تصویر بناتا ہے مٹانے کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.