Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود ہی دنیا کو سجاتا ہے لبھانے کے لئے

فاروق نور

خود ہی دنیا کو سجاتا ہے لبھانے کے لئے

فاروق نور

MORE BYفاروق نور

    خود ہی دنیا کو سجاتا ہے لبھانے کے لئے

    خود ہی منصوبہ بناتا ہے مٹانے کے لئے

    خود نمائی کی تمنا بھی اسے ہے جس نے

    لاکھ پردے کئے چہرے کو چھپانے کے لئے

    خود ہی گندم بھی اگاتا ہے ارم میں پہلے

    اور پابندی لگا دیتا ہے کھانے کے لئے

    نار نمرود میں وہ بھیجتا ہے اپنا خلیل

    آگ بھڑکاتا ہے گلزار بنانے کے لئے

    وہ جو فرعون کے لشکر کو ڈبو دیتا ہے

    راہ کر دیتا ہے دریا میں دوانے کے لئے

    خود ہی بلواتا ہے موسیٰ کو برائے دیدار

    طور کا طور تجلی سے جلانے کے لئے

    حسن وہ یوسف کنعاں کو عطا کرتا ہے

    ایک عالم کو زلیخائی سکھانے کے لئے

    اس کی حکمت تو سبھی عقل سے بالاتر ہے

    اس کی قدرت ہے کہاں عقل میں آنے کے لئے

    آسمانوں کا مصور ہے نرالا کیسا

    ساری تصویر بناتا ہے مٹانے کے لئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے