سوال تیرے ہیں سارے جواب بھی تیرا
سوال تیرے ہیں سارے جواب بھی تیرا
حساب تیرا ہے روز حساب بھی تیرا
یہ ساری راتیں بھی تیری ہیں رت جگے بھی ترے
یہ میری نیند بھی تیری ہے خواب بھی تیرا
یہ پھل یہ پھول یہ پودے شجر حجر بھی ترے
یہ چاند تارے ترے آفتاب بھی تیرا
ترا ہی نام لکھا ہے بدن پہ خوشبو کے
یہ شاخ گل بھی تری ہے گلاب بھی تیرا
ترے علاوہ مرا کیا ہے کچھ نہیں مولیٰ
مرا رسول رسالت مآب بھی تیرا
بنایا خاک سے مجھ کو یہ تیری حکمت ہے
ہے آگ تیری ہوا تیری آب بھی تیرا
تمام آنکھیں ہیں عاجز بھی اور طالب بھی
ہے تیرے جلوے میں شامل حجاب بھی تیرا
خطائیں نورؔ کی کر دے معاف اے مولیٰ
کرم بھی تیرا ہے آخر عذاب بھی تیرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.