Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نماز پڑھ رہا تھا، لاحول تو نہیں

داغؔ دہلوی

میں نماز پڑھ رہا تھا، لاحول تو نہیں

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    ایک روز داغؔ نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک صاحب ان سے ملنے آئے اور انہیں نماز میں مشغول دیکھ کر لوٹ گئے، اسی وقت داغؔ نے سلام پھیرا۔ ملازم نے کہا، ’’فلاں صاحب آئے تھے واپس چلے گئے۔ ‘‘فرمانے لگے۔’’ دوڑ کر جا، ابھی راستے میں ہوں گے۔‘‘ وہ بھاگا بھاگا گیا اور ان صاحب کو بلا لایا۔ داغؔ نے ان سے پوچھا کہ ’’آپ آکر چلے کیوں گئے؟‘‘ وہ کہنے لگے، ’’آپ نماز پڑھ رہے تھے، اس لیے میں چلا گیا۔‘‘ داغؔ نے فوراً کہا، ’’حضرت! میں نماز پڑھ رہا تھا، لاحول تو نہیں پڑھ رہا تھا جو آپ بھاگے۔‘‘

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے