تمام
تعارف
ای-کتاب106
شعر197
غزل180
ٹاپ ٢٠ شاعری 20
قصہ5
آڈیو 45
ویڈیو 79
تصویری شاعری 37
بلاگ5
نعت1
قطعہ2
داغؔ دہلوی کے قصے
آپ شعر کہتے نہیں، شعر جنتے ہیں
بشیرؔ رامپوری حضرت داغؔ دہلوی سے ملاقات کے لیے پہنچے تو وہ اپنے ماتحت سے گفتگو بھی کررہے تھے اور اپنے ایک شاگرد کو اپنی نئی غزل کے اشعار بھی لکھوا رہے تھے۔ بشیر ؔصاحب نے سخن گوئی کے اس طریقہ پر تعجب کا اظہار کیا تو داغؔ صاحب نے پوچھا، ’’خاں صاحب آپ شعر
میں نماز پڑھ رہا تھا، لاحول تو نہیں
ایک روز داغؔ نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک صاحب ان سے ملنے آئے اور انہیں نماز میں مشغول دیکھ کر لوٹ گئے، اسی وقت داغؔ نے سلام پھیرا۔ ملازم نے کہا، ’’فلاں صاحب آئے تھے واپس چلے گئے۔ ‘‘فرمانے لگے۔’’ دوڑ کر جا، ابھی راستے میں ہوں گے۔‘‘ وہ بھاگا بھاگا گیا اور
طوائف کی شعر پر اصلاح
مرزا داغؔ کے شاگرد احسن مارہروی اپنی غزل پر اصلاح کے لیے ان کے پاس حاضر ہوئے۔ اس وقت مرزا صاحب کے پاس دو تین دوستوں کے علاوہ ان کی ملازمہ صاحب جان بھی موجود تھی۔ جب احسنؔ نے شعر پڑھا۔ کسی دن جا پڑے تھے بیخودی میں ان کے سینے پر بس اتنی سی خطا پر