Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مقصد حیات

حاجی لق لق

مقصد حیات

حاجی لق لق

MORE BYحاجی لق لق

    زندگی اپنی نمائش گاہ مصنوعات ہے

    چار دن بجلی کے لیمپ اور پھر اندھیری رات ہے

    آئے ہیں دنیا میں کوئی کام کرنے کے لیے

    کچھ خدا سے اور کچھ بیوی سے ڈرنے کے لیے

    ہے جوانوں کے لیے سنما میں جانا زندگی

    جیب میں پائی نہ ہو ٹائی لگانا زندگی

    مہ وشوں سے باغ میں آنکھیں لڑانا زندگی

    غسل خانے میں اکیلے گنگانا زندگی

    عشق بازی اور موسیقی نہیں تو کچھ نہیں

    اور کچھ کچھ مے سے دلچسپی نہیں تو کچھ نہیں

    شعر کہنا بھی بنا جاتا ہے جزو زندگی

    نام چھپ جانا رسالے میں ہے حد شاعری

    نثر میں اشعار کہہ لینا ہے اک صنعت نئی

    اور اگر یہ بھی نہیں خالی تخلص ہی سہی

    نام کے ساتھ ایک دو الفاظ کی دم چاہیئے

    شعر پھیکا ہی سہی لیکن ترنم چاہیئے

    زندگی کا ایک مقصد لیڈری کرنا بھی ہے

    چندہ کھا کر قوم کی الفت کا دم بھرنا بھی ہے

    ملک پر جاں دینا لفظی طور پر مرنا بھی ہے

    اس پہ مردہ باد کے نعروں سے کچھ ڈرنا بھی ہے

    بن کے لیڈر سو رہے تو زندگی کس کام کی

    امن قائم ہو گیا تو لیڈری کس کام کی

    مقصد حجام ہے عورت بنانا مرد سے

    مقصد اپنا ہے ڈرانا بت کو آہ سرد سے

    زندگی کے اور مقصد بھی ہیں انساں کے لیے

    کوئی ایواں کے لیے ہے کوئی زنداں کے لیے

    کوئی گلشن کے لیے کوئی بیاباں کے لیے

    اور یہ لق لقؔ ہے تو افکار پریشاں کے لیے

    رات دن اس کا قلم مصروف لقلقیات ہے

    چار دن کی چاندنی ہے پھر اندھیری رات ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے