نئی حد بندیاں ہونے کو ہیں آئین گلشن میں
نئی حد بندیاں ہونے کو ہیں آئین گلشن میں
کہو بلبل سے اب انڈے نہ رکھے آشیانے میں
پچہتر لاکھ اک بیکار مد میں صرف کر دیں گے
رعایا کے لئے کوڑی نہیں جن کے خزانے میں
جو ارزاں ہے تو ہے ان کی متاع آبرو ورنہ
ذرا سی چیز بھی بے حد گراں ہے اس زمانے میں
جفا و ظلم نصب العین ہوگا جس حکومت کا
یقیناً خاک ہو جائے گی وہ تھوڑے زمانے میں
وہ اک روٹی جو ہم کو برہمن مشکل سے دیتا ہے
ہزاروں بت ہوا کرتے ہیں اس کے دانے دانے میں
- کتاب : Muntakhab Shahekar Mazahiya Shayari (Pg. 9)
- Author : Roohi Kanjahi
- مطبع : Alhamd Publications (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.