Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYمحمد طٰہ خان

    ایک صاحب اڑتی چڑیا کے گنا کرتے تھے پر

    خط کا مضموں بھانپ لیتے تھے لفافہ دیکھ کر

    ان کو قلمی دوستی کرنے کا چسکہ پڑ گیا

    ہوتے ہوتے اک بڑی بی سے مقدر لڑ گیا

    نامۂ محبوب کی تحریر تھی سہمی ہوئی

    ان کو انداز نگارش سے غلط فہمی ہوئی

    دوسرے مکتوب میں دے ڈالا شادی کا پیام

    عشق کی اک جست نے طے کر دیا قصہ تمام

    کر کے شادی گھر میں لے آئے اسے ذلت مآب

    اور برے ارمان سے الٹا جو چہرے کا نقاب

    ہائے کہہ کر لڑکھڑائے، وائے کہہ کر گر پڑے

    پیٹ کر چھاتی نئی بیگم سے یوں کہنے لگے

    عازم ملک عدم تجھ کو جواں سمجھا تھا میں

    تیری جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں

    ہائے قسمت جنوری مانگی تو جولائی ملی

    حال کا طالب ہوا ماضی تمنائی ملی

    مجھ کو نانی جان مرحومہ کی یاد آ جائے ہے

    میں تجھے دیکھوں بھلا کب مجھ سے دیکھا جائے ہے

    جان عزرائیل اب نخروں کا تیرے غم کروں

    یا میں تجھ پر سورۂ یٰسین پڑھ کر دم کروں

    کھل کے بولی وہ محبت کی پٹاری ہائے ہائے

    کیسی کیسی دختران مادر ایام ہیں

    قبر میں ہیں پاؤں لٹکائے مگر گلفام ہیں

    کیا ہوا مجھ پر ہے گر انیس سو چودہ کی چھاپ

    تو اسے پیمانۂ امروز و فردا سے نہ ناپ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے