Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج ہمارا دل تڑپے ہے کوئی ادھر سے آوے گا

میر تقی میر

آج ہمارا دل تڑپے ہے کوئی ادھر سے آوے گا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    آج ہمارا دل تڑپے ہے کوئی ادھر سے آوے گا

    یا کہ نوشتہ ان ہاتھوں کا قاصد ہم تک لاوے گا

    ہم نہیں لکھتے اس لیے اس کو شوخ بہت ہے وہ لڑکا

    خط کا کاغذ بادی کرے گا باؤ کا رْخ بتلاوے گا

    رنج بہت کھینچے تھے ہم نے طاقت جی کی تمام ہوئی

    اپنے کیے پر یاد رہے یہ وہ بھی بہت پچھتاوے گا

    اندھے سے ہم چاہ میں اس کی گو اے ناصح پھرتے ہیں

    سوجھتا بھی کچھ کر آئیں گے کیا تو ہم کو سجھاوے گا

    عاشق ہووے وہ بھی یا رب تا کچھ اس سے کہا جاوے

    یعنی حال سنے گا دل سے دل جو کسی سے لگاوے گا

    عاشق کی دل جوئی کی بھی راہ و رسم سے واقف رہ

    ہو جو ایسا گم شدہ اپنا اس کو نہ تو پھر پاوے گا

    آنکھیں موندے یہ دلبر جو سوتے رہیں تو بہتر ہے

    چشمک کرنا ایک انھوں کا سو سو فتنے جگاوے گا

    کیا صورت ہے کیا قامت ہے دست و پا کیا نازک ہیں

    ایسے پتلے منہ دیکھو جو کوئی کلال بناوے گا

    چتون بے ڈھب آنکھیں پھریں ہیں پلکوں سے بھی نظر چھوٹی

    عشق ابھی کیا جانیے ہم کو کیا کیا میرؔ دکھاوے گا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1548

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے