Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عالم علم میں ایک تھے ہم وے حیف ہے ان کو گیان نہیں

میر تقی میر

عالم علم میں ایک تھے ہم وے حیف ہے ان کو گیان نہیں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    عالم علم میں ایک تھے ہم وے حیف ہے ان کو گیان نہیں

    اب کہتے ہیں خلطہ کیسا جان نہیں پہچان نہیں

    کس امید پہ ساکن ہووے کوئی غریب شہر اس کا

    لطف نہیں اکرام نہیں انعام نہیں احسان نہیں

    ہائے لطافت جسم کی اس کے مر ہی گیا ہوں پوچھو مت

    جب سے تن نازک وہ دیکھا تب سے مجھ میں جان نہیں

    کیا باتوں سے تسلی ہو دل مشکل عشقی میری سب

    یار سے کہنے کہتے ہیں پر کہنا کچھ آسان نہیں

    شام و سحر ہم سرزدہ دامن سر بہ گریباں رہتے ہیں

    ہم کو خیال ادھر ہی کا ہے ان کو ادھر کا دھیان نہیں

    جان کے میں تو آپ بنا ہوں ان لڑکوں میں دیوانہ

    عقل سے بھی بہرہ ہے مجھ کو اتنا میں نادان نہیں

    پاؤں کو دامن محشر میں ناچاری سے ہم کھینچیں گے

    لائق اپنی وحشت کے اس عرصے کا میدان نہیں

    چاہت میں اس مایۂ جاں کی مرنے کے شائستہ ہوئے

    جا بھی چکی ہے دل کی ہوس اب جینے کا ارمان نہیں

    شور نہیں یاں سنتا کوئی میرؔ قفس کے اسیروں کا

    گوش نہیں دیوار چمن کے گل کے شاید کان نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1462

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے