Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابر سیہ قبلے سے اٹھ کر آیا ہے میخانے پر

میر تقی میر

ابر سیہ قبلے سے اٹھ کر آیا ہے میخانے پر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ابر سیہ قبلے سے اٹھ کر آیا ہے میخانے پر

    بادہ کشوں کا جھرمٹ ہے کچھ شیشے پر پیمانے پر

    رنگ ہوا سے ٹپکنے لگا ہے سبزے میں کوئی پھول کھلا

    یعنی چشمک گل کرتا ہے فصل بہار کے آنے پر

    شور جنوں ہے جوانوں کے سر میں پاؤں میں زنجیریں ہیں

    سنگ زناں لڑکے پھرتے ہیں ہر ہر سو دیوانے پر

    بیتابانہ شمع پر آیا گرد پھرا پھر جل ہی گیا

    اپنا جی بھی حد سے زیادہ رات جلا پروانے پر

    قدر جان جو کچھ ہووے تو صرفہ بھی ہم میرؔ کریں

    منہ موڑیں کیا آنے سے اس کے اپنی جان کے جانے پر

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1622

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے