اے نکیلے یہ تھی کہاں کی ادا
اے نکیلے یہ تھی کہاں کی ادا
کھب گئی جی میں تیری بانکی ادا
جادو کرتے ہیں اک نگاہ کے بیچ
ہائے رے چشم دلبراں کی ادا
بات کہنے میں گالیاں دے ہے
سنتے ہو میرے بد زباں کی ادا
دل چلے جائے ہیں خرام کے ساتھ
دیکھی چلنے میں ان بتاں کی ادا
خاک میں مل کے میرؔ ہم سمجھے
بے ادائی تھی آسماں کی ادا
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0761
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.