Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجب نہیں ہے نہ جانے جو میرؔ چاہ کی ریت

میر تقی میر

عجب نہیں ہے نہ جانے جو میرؔ چاہ کی ریت

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    عجب نہیں ہے نہ جانے جو میرؔ چاہ کی ریت

    سنا نہیں ہے مگر یہ کہ جوگی کس کے میت

    مت ان نمازیوں کو خانہ ساز دیں جانو

    کہ ایک اینٹ کی خاطر یہ ڈھاتے ہیں گے مسیت

    غم زمانہ سے فارغ ہیں مایۂ باختگاں

    قمار خانۂ آفاق میں ہے ہار ہی جیت

    ہزار شانہ و مسواک و غسل شیخ کرے

    ہمارے عندیے میں تو ہے وہ خبیث پلیت

    کسو کے بستر و سنجاب و قصر سے کیا کام

    ہماری گور کے بھی ڈھیر میں مکاں ہے مبیت

    ہوئے ہیں سوکھ کے عاشق طنبورے کے سے تار

    رقیب دیکھو تو گاتے ہیں بیٹھے اور ہی گیت

    شفق سے ہیں در و دیوار زرد شام و سحر

    ہوا ہے لکھنؤ اس رہ گزر میں پیلی بھیت

    کہا تھا ہم نے بہت بولنا نہیں ہے خوب

    ہمارے یار کو سو اب ہمیں سے بات نہ چیت

    ملے تھے میرؔ سے ہم کل کنار دریا پر

    فتیلہ مو وہ جگر سوختہ ہے جیسے اتیت

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1112

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے