Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہر فردوس ہو آدم کو الم کاہے کو

میر تقی میر

بہر فردوس ہو آدم کو الم کاہے کو

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    بہر فردوس ہو آدم کو الم کاہے کو

    وقف اولاد ہے وہ باغ تو غم کاہے کو

    کہتے ہیں آوے گا ایدھر وہ قیامت رفتار

    چلتے پھرتے رہیں گے تب تئیں ہم کاہے کو

    یہ بھی اک ڈھب ہے نہ ایذا نہ کسو کو راحت

    رحم موقوف کیا ہے تو ستم کاہے کو

    نرگس ان آنکھوں کو جو لکھ گئے نا بینا تھے

    اپنے نزدیک ہیں وے دست قلم کاہے کو

    اس کی تلوار سے گر جان کو رکھتے نہ عزیز

    مرتے اس خواری سے تو صید حرم کاہے کو

    چشم پوشی کا مری جان تمہیں لپکا ہے

    کھاتے ہو دیدہ درائی سے قسم کاہے کو

    میری آنکھوں پہ رکھو پاؤں جو آؤ لیکن

    رکھتے ہو ایسی جگہ تم تو قدم کاہے کو

    دل کو کہتے ہیں کہ اس گنج رواں کا گھر ہے

    اس خرابے میں کرے ہے وہ کرم کاہے کو

    شور نے نام خدا ان کے بلا سر کھینچا

    میرؔ سا ہے کوئی عالم میں علم کاہے کو

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1228

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے