Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برق و شرار و شعلہ و پروانہ سب ہیں یے

میر تقی میر

برق و شرار و شعلہ و پروانہ سب ہیں یے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    برق و شرار و شعلہ و پروانہ سب ہیں یے

    جوں ہم جلا کریں ہیں بھلا جلتے کب ہیں یے

    لے موئے سر سے ناخن پا تک بھری ہے آگ

    جلتے ہیں دردمند پہ جلتے کڈھب ہیں یے

    ہوتا ہے دل کا حال عجب غم سے اس گھڑی

    کہتا ہے جب وہ طنز سے ہم کو عجب ہیں یے

    آتی ہے گرم باد صبا اس کی اور سے

    اپنے جگر کے جلنے کے بارے سبب ہیں یہ

    غربت پہ مہرباں ہوئے میری سو یہ کہا

    ان کو غریب کوئی نہ سمجھے غضب ہیں یے

    ق

    فرہاد و قیس کے گئے کہتے ہیں اب یہ لوگ

    رکھے خدا سلامت انھوں کو کہ اب ہیں یے

    سید ہیں میرؔ صاحب و درویش و دردمند

    سر رکھیے ان کے پاؤں پہ جائے ادب ہیں یے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1284

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے