بس اب بن چکے رو و موئے سمن بو
بس اب بن چکے رو و موئے سمن بو
گری ہو کے بے ہوش مشاطہ یکسو
نہ سمجھا گیا کھیل قدرت کا ہم سے
کیا اس کو بد خو بنا کر نکورو
نہ در گیر کیونکر ہو آپس میں صحبت
کہ میں بوریا پوش وہ آتشیں خو
ہوا ابر و سبزے میں چشمک ہے گل کی
کریں ساز ہم برگ عیش لب جو
بہار آئی گل پھول سر جوڑے نکلے
رہیں باغ میں کاش اس رنگ ہم تو
رہے آبرو میرؔ تو ہے غنیمت
کہ غارت میں دل کی ہے ایمائے ابرو
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1865
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.