Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برقعے کو اٹھا چہرے سے وہ بت اگر آوے

میر تقی میر

برقعے کو اٹھا چہرے سے وہ بت اگر آوے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    برقعے کو اٹھا چہرے سے وہ بت اگر آوے

    اللہ کی قدرت کا تماشا نظر آوے

    اے ناقۂ لیلیٰ دو قدم راہ غلط کر

    مجنون زخود رفتہ کبھو راہ پر آوے

    ٹک بعد مرے میرے طرف داروں کنے تو

    کوئی بھیجیو ظالم کہ تسلی تو کر آوے

    کیا ظرف ہے گردون تنک حوصلہ کا جو

    آشوب فغاں کے مرے عہدے سے بر آوے

    ممکن نہیں آرام دے بیتابی جگر کی

    جب تک نہ پلک پر کوئی ٹکڑا نظر آوے

    مت ممتحن باغ ہو اے غیرت گلزار

    گل کیا کہ جسے آگے ترے بات کر آوے

    کھلنے میں ترے منہ کے کلی پھاڑے گریباں

    ہلنے میں ترے ہونٹوں کے گل برگ تر آوے

    ہم آپ سے جاتے رہے ہیں ذوق خبر میں

    اے جان بہ لب آمدہ رہ تا خبر آوے

    کہتے ہیں ترے کوچے سے میرؔ آنے کہے ہے

    جب جانیے وہ خانہ خراب اپنے گھر آوے

    ہے جی میں غزل در غزل اے طبع یہ کہیے

    شاید کہ نظیری کے بھی عہدے سے بر آوے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0508

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے