چلو چمن میں جو دل کھلے ٹک بہم غم دل کہا کریں گے
چلو چمن میں جو دل کھلے ٹک بہم غم دل کہا کریں گے
طیور ہی سے بکا کریں گے گلوں کے آگے بکا کریں گے
قرار دل سے کیا ہے اب کے کہ رک کے گھر میں نہ مریے گا یوں
بہار آئی جو اپنے جیتے تو سیر کرنے چلا کریں گے
ہلاک ہونا مقرری ہے مرض سے دل کے پہ تم کڑھو ہو
مزاج صاحب اگر ادھر ہے تو ہم بھی اپنی دوا کریں گے
برا ہے دل کا ہمارے لگنا لگانا غصے سے عاشقی کے
نچی جبیں سے گلی میں اس کی خراب و خستہ پھرا کریں گے
وصال خوباں نہ کر تمنا کہ زہر شیریں لبی ہے ان کی
خراب و رسوا جدا کریں گے ہلاک مل کر جدا کریں گے
اگر وہ رشک بہار سمجھے کہ رنگ اپنا بھی ہے اب ایسا
ورق خزاں میں جو زرد ہوں گے غم دل ان پر لکھا کریں گے
غم محبت میں میر ہم کو ہمیشہ جلنا ہمیشہ مرنا
صعوبت ایسی دماغ رفتہ کہاں تلک اب وفا کریں گے
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1502
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.