Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل جلتے کچھ بن نہیں آتی حال بگڑتے جاتے ہیں

میر تقی میر

دل جلتے کچھ بن نہیں آتی حال بگڑتے جاتے ہیں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    دل جلتے کچھ بن نہیں آتی حال بگڑتے جاتے ہیں

    جیسے چراغ آخری شب ہم لوگ نبڑتے جاتے ہیں

    رنگ ثبات چمن کا اڑایا باد تند خزاں نے سب

    برگ و بار و نورس گل کے غنچے جھڑتے جاتے ہیں

    طینت میں ہے نیاز جنہوں کی مسجود ان کی سب ہے زمیں

    خاک جو یہ پامال ہے اس سے سر کو رگڑتے جاتے ہیں

    راہ عجب پیش آئی ہم کو یاں سے تنہا جانے کی

    یار و ہمدم ہم راہی ہر گام بچھڑتے جاتے ہیں

    ضعف دماغ سے افتاں خیزاں چلتے ہیں ہم راہ ہوس

    دیکھیں کیا پیش آوے اب تو گرتے پڑتے جاتے ہیں

    قد کو اپنے حشر خرام کے ایک نہیں لگ سکتا ہے

    سرو روان باغ جہاں ہر چند اکڑتے جاتے ہیں

    میرؔ بلا ناساز طبیعت لڑکے ہیں خوش ظاہر بھی

    ساتھ ہمارے راہ میں ہیں پھر ہم سے لڑتے جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1693

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے