Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل خوں ہوا ہمارا ٹکڑے ہوئے جگر کے

میر تقی میر

دل خوں ہوا ہمارا ٹکڑے ہوئے جگر کے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    دل خوں ہوا ہمارا ٹکڑے ہوئے جگر کے

    دیکھا نہ تم نے ایدھر صرفے سے اک نظر کے

    چشمے کہیں ہیں جوشاں جوئیں کہیں ہیں جاری

    آثار اب تلک ہیں یاروں کی چشم تر کے

    رہنے کی اپنے جا تو نے دیر ہے نہ کعبہ

    اٹھیے جو اس کے در سے تو ہوجیے کدھر کے

    اس شعر و شاعری پر اچھی بندھی نہ ہم سے

    محو خیال شاعر یوں ہی ہیں اس کمر کے

    دنیا میں ہے بسیرا یارو سرائے کا سا

    یہ رہروان ہستی عازم ہیں سب سفر کے

    وے یہ ہی چھاتیاں ہیں زخموں سے جو بھری ہیں

    کیا ہے جو بوالہوس نے دو چار کھائے چرکے

    تہ بے خودی کی اپنی کیا کچھ ورے دھری ہے

    ہم بے خبر ہوئے ہیں پہنچے کسو خبر کے

    اس آستاں کی دوری اس دل کی ناصبوری

    کیا کہیے آہ غم سے گھر کے ہوئے نہ در کے

    خاک ایسی عاشقی میں ٹھکرائے بھی گئے کل

    پاؤں کنے سے اس کے پر میرؔ جی نہ سرکے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے