Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور بہت بھاگو ہو ہم سے سیکھے طریق غزالوں کا

میر تقی میر

دور بہت بھاگو ہو ہم سے سیکھے طریق غزالوں کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    دور بہت بھاگو ہو ہم سے سیکھے طریق غزالوں کا

    وحشت کرنا شیوہ ہے کیا اچھی آنکھوں والوں کا

    صورت گر کی پریشانی نے طول نہایت کھینچا ہے

    ہم نے کیوں بستار کیا تھا اس کے لمبے بالوں کا

    بہت کیا تو پتھر میں سوراخ کیے ہیں در فشوں نے

    چھید جگر میں کر دینا یہ کام ہے محزوں نالوں کا

    سرو لب جو لالہ و گل نسرین و سمن ہیں شگوفہ ہے

    دیکھو جدھر اک باغ لگا ہے اپنے رنگیں خیالوں کا

    غنچہ ہوا ہے خار بیاباں بعد زیارت کرنے کے

    پانی تبرک کرتے ہیں سب پاؤں کے میرے چھالوں کا

    پہلے تدارک کچھ ہوتا تو نفع بھی ہوتا سو تو میرؔ

    کام ہے آخر عشق میں اس کے بیماروں بد حالوں کا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1537

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے