Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غیر سے اب یار ہوا چاہیے

میر تقی میر

غیر سے اب یار ہوا چاہیے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    غیر سے اب یار ہوا چاہیے

    ملتجی ناچار ہوا چاہیے

    جس کے تئیں ڈھونڈوں ہوں وہ سب میں ہے

    کس کا طلب گار ہوا چاہیے

    تاکہ وہ ٹک آن کے پوچھے کبھو

    اس لیے بیمار ہوا چاہیے

    زلف کسو کی ہو کہ ہو خال و خط

    دل کو گرفتار ہوا چاہیے

    تیغ بلند اس کی ہوئی بوالہوس

    مرنے کو تیار ہوا چاہیے

    مصطبۂ بے خودی ہے یہ جہاں

    جلد خبردار ہوا چاہیے

    مول ہے بازار کا ہستی کے یہ

    دل کے خریدار ہوا چاہیے

    کچھ نہیں خورشید صفت سرکشی

    سایۂ دیوار ہوا چاہیے

    کر نہ تعلق کہ یہ منزل نہیں

    آہ سبکبار ہوا چاہیے

    گو سفری اب نہیں ظاہر میں میرؔ

    عاقبت کار ہوا چاہیے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0497

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے