گر بادیے میں تجھ کو صبا لے کے جائے شوق
گر بادیے میں تجھ کو صبا لے کے جائے شوق
مجنوں کو میری اور سے کہیو دعائے شوق
وصل و جدائی سے ہے مبرا وہ کام جاں
معلوم کچھ ہوا نہ ہمیں یاں سوائے شوق
ہر چار اور اڑتی پھرے ہے ہماری خاک
سر سے گئی نہ جی بھی گئے پر ہوائے شوق
دیر و حرم میں ہم کو پھراتا ہے دیر تک
پھر بھی ہمارے ساتھ وہی ہے ادائے شوق
افسوس ایسے کوچے سے تم آشنا نہیں
کیا دردناک نے بھی کوئی ہے نوائے شوق
درد اور آہ و نالہ کرے ہے دم سحر
یک مشت پر ہے مرغ گلستاں پہ ہائے شوق
کیا پوچھتے ہو شوق کہاں تک ہے ہم کو میرؔ
مرنا ہی اہل درد کا ہے انتہائے شوق
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1159
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.