Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے عشق میں صبر ناگوارا (ردیف .. ہ)

میر تقی میر

ہے عشق میں صبر ناگوارا (ردیف .. ہ)

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ہے عشق میں صبر ناگوارا

    پھر صبر بن اور کیا ہے چارا

    ان بالوں سے مشک مت خجل ہو

    عنبر تو عرق عرق ہے سارا

    یوں بات کرے ہے میرے خوں سے

    گویا نہیں ان نے مجھ کو مارا

    دیکھو ہو تو دور بھاگتے ہو

    کچھ پاس نہیں تمہیں ہمارا

    تھا کس کو دماغ باغ اس بن

    بلبل نے بہت مجھے پکارا

    رخسار کے پاس وہ در گوش

    ہے پہلوئے ماہ میں ستارا

    ہوتے ہیں فرشتے صید آ کر

    آہوئے حرم ہیں یاں چکارا

    پھولی مجھے دیکھ کر گلوں میں

    بلبل کا ہے باغ میں اجارا

    جب جی سے گزر گئے ہم اے میرؔ

    اس کوچے میں تب ہوا گزارہ

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1092

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے