ہم عشق میں نہ جانا غم ہی سدا رہے گا
ہم عشق میں نہ جانا غم ہی سدا رہے گا
دس دن جو ہے یہ مہلت سو یاں دہا رہے گا
برقع اٹھے پہ اس کے ہوگا جہان روشن
خورشید کا نکلنا کیونکر چھپا رہے گا
اک وہم سی رہی ہے اپنی نمود تن میں
آتے ہو اب تو آؤ پھر ہم میں کیا رہے گا
مذکور یار ہم سے مت ہم نشیں کیا کر
دل جو بجا نہیں ہے پھر اس میں جا رہے گا
اس گل بغیر جیسے ابر بہار عاشق
نالاں جدا رہے گا روتا جدا رہے گا
دانستہ ہے تغافل غم کہنا اس سے حاصل
تم درد دل کہو گے وہ سر جھکا رہے گا
اب جھمکی اس کی تم نے دیکھی کبھو جو یارو
برسوں تلک اسی میں پھر دل سدا رہے گا
کس کس کو میرؔ ان نے کہہ کر دیا ہے بوسہ
وہ ایک ہے مفتن یوں ہی چما رہے گا
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0088
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.