Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نہ کہا کرتے تھے تم سے دل نہ کسو سے لگاؤ تم

میر تقی میر

ہم نہ کہا کرتے تھے تم سے دل نہ کسو سے لگاؤ تم

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ہم نہ کہا کرتے تھے تم سے دل نہ کسو سے لگاؤ تم

    جی دینا پڑتا ہے اس میں ایسا نہ ہو پچھتاؤ تم

    سو نہ سنی تم نے تو ہماری آنکھیں لگو ہیں لگ پڑیاں

    رو رو کر سر دھنتے ہو اب بیٹھے رنج اٹھاؤ تم

    صبر کہاں جو تسکیں ہووے بیتابی سے چین کہاں

    ایک گھڑی میں سو سو باری اودھر ایدھر جاؤ تم

    خواہش دل ہے چاہ کسو کی یہی سبب ہے کاہش کا

    ناحق ناحق کیوں کہتے ہو حق کی طرف دل لاؤ تم

    ہر کوچے میں کھڑے رہ رہ کر ادھر اودھر دیکھو ہو

    ہائے خیال یہ کیا ہے تم کو جانے بھی دو اب آؤ تم

    فاش نہ کریے راز محبت جانیں اس میں جاتی ہیں

    درد دل آنکھوں سے ہر یک کے تا مقدور چھپاؤ تم

    قدر و قیمت اس سے زیادہ میرؔ تمہاری کیا ہوگی

    جس کے خواہاں دونوں جہاں ہیں اس کے ہاتھ بکاؤ تم

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1683

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے