Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نہ کہتے تھے رہے گا ہم میں کیا یاں سے گئے

میر تقی میر

ہم نہ کہتے تھے رہے گا ہم میں کیا یاں سے گئے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ہم نہ کہتے تھے رہے گا ہم میں کیا یاں سے گئے

    سو ہی بات آئی اٹھے اس پاس سے جاں سے گئے

    کیا بہ خود رہنا ہمارا کچھ رکھے ہے اعتبار

    آپ میں آئے کبھو اب ہم تو مہماں سے گئے

    جب تلک رہنا بنا دل تنگ غنچے سے رہے

    دیکھیے کیا گل کھلے گا اب گلستاں سے گئے

    کیا غزالوں ہی کو ہم بن وحشت بسیار ہے

    کوہ بھی نالاں رہے جب ہم بیاباں سے گئے

    لائی آفت خانقاہ و مسجد اوپر وہ نگاہ

    صوفیاں دیں سے گئے سب شیخ ایماں سے گئے

    دور کر خط کو کیا چہرہ کتابی ان نے صاف

    اب قیامت ہے کہ سارے حرف قرآں سے گئے

    جی تو اس کی زلف میں دل کاکل پیچاں میں میرؔ

    جا بھی نکلے اس کنے تو ہم پریشاں سے گئے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 1013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے