Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تو یہی کہتے تھے ہمیشہ دل کو کہیں نہ لگاؤ تم

میر تقی میر

ہم تو یہی کہتے تھے ہمیشہ دل کو کہیں نہ لگاؤ تم

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ہم تو یہی کہتے تھے ہمیشہ دل کو کہیں نہ لگاؤ تم

    کیا کہیے نہ ہماری سنی اب بیٹھے رنج اٹھاؤ تم

    جھوٹ کہا کیا ہم نے اس میں طور جو اس سے ظاہر ہے

    ہاتھ چلے تو عاشق زار کو خاک و خوں میں لٹاؤ تم

    صبر کرو بیتاب رہو خاموش پھرو یا شور کرو

    کس کو یاں پروا ہے کسو کی ٹھہرو آؤ جاؤ تم

    ناز غرور تبختر سارا پھولوں پر ہے چمن کا سو

    کیا مرزائی لالہ و گل کی کچھ خاطر میں نہ لاؤ تم

    وائے کہ اس ہجراں کشتے نے باغ سے جاتے ٹک نہ سنا

    گل نے کہا جو خوبی سے اپنی کچھ تو ہمیں فرماؤ تم

    دست و پا بہتیرے مارے سر بھی پھوڑے حیرت ہے

    کیا کریے جو بے دست و پا ہم سوں کے ہاتھ آؤ تم

    غم میں تمہاری صورت خوش کے سینکڑوں شکلیں گو بگڑیں

    بیٹھے ناز و غرور سے بکھرے بال اپنے نہ بناؤ تم

    در پہ حرم کے کشود نہیں تو دیر میں جا کر کافر ہو

    قشقہ کھینچو پوتھی پڑھو زنار گلے سے بندھاؤ تم

    بود نبود ثبات رکھے تو یہ بھی اک بابت ہے میرؔ

    اس صفحے میں حرف غلط ہیں کاشکے ہم کو مٹاؤ تم

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1679

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے