Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس رنگ سے جو زرد زبوں زار ہیں ہم لوگ

میر تقی میر

اس رنگ سے جو زرد زبوں زار ہیں ہم لوگ

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    اس رنگ سے جو زرد زبوں زار ہیں ہم لوگ

    دل کے مرض عشق سے بیمار ہیں ہم لوگ

    کیا اپنے تئیں پستی بلندی سے جہاں کی

    اب خاک برابر ہوئے ہموار ہیں ہم لوگ

    مقصود تو حاصل ہے طلب شرط پڑی ہے

    وہ مطلب عمدہ ہے طلب گار ہیں ہم لوگ

    خوں ریز ہی لڑکوں سے لڑا رہتے ہیں آنکھیں

    گر قتل کریں ہم کو سزاوار ہیں ہم لوگ

    دل پھنس رہے ہیں دام میں زلفوں کے کسو کی

    تنگ اپنے جیوں سے ہیں گرفتار ہیں ہم لوگ

    بازار کی بھی جنس پہ جی دیتے ہیں عاشق

    سر بیچتے پھرتے ہیں خریدار ہیں ہم لوگ

    ان پریوں سے لڑکوں ہی کے جھپٹے میں دل آئے

    بے ہوش و خرد جیسے پری دار ہیں ہم لوگ

    در پر کسو کے جا کے کھڑے ہوں تو کھڑے ہیں

    حیرت زدۂ عشق ہیں دیوار ہیں ہم لوگ

    جاتے ہیں چلے قافلہ در قافلہ اس راہ

    چلنے میں تردد نہیں تیار ہیں ہم لوگ

    مارے ہی پڑیں کچھ کہیں عشاق تو شاید

    حیرت سے ہیں چپ تس پہ گنہ گار ہیں ہم لوگ

    گو نیچی نظر میرؔ کی ہو آنکھیں تو ٹک دیکھ

    کیا دل زدگاں سادہ میں پرکار ہیں ہم لوگ

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1422

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے