Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق اگر ہے مرد میداں مرد کوئی عرصے میں لائے

میر تقی میر

عشق اگر ہے مرد میداں مرد کوئی عرصے میں لائے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    عشق اگر ہے مرد میداں مرد کوئی عرصے میں لائے

    یکسر ان نامردوں کو جو ایک ہی تک تک پا میں اٹھائے

    کار عدالت شہر کا ہم کو اک دن دو دن ہووے تو پھر

    چاروں اور منادی کریے کوئی کسی سے دل نہ لگائے

    پر کے اسیر دام ہوئے تھے نکلے ٹوٹی شکن کی راہ

    اب کے دیکھیں موسم گل کا کیسے کیسے شگوفے لائے

    بھوکے مرتے مرتے منہ میں تلخیٔ صفرا پھیل گئی

    بے ذوقی میں ذوق کہاں جو کھانا پینا مجھ کو بھائے

    گھر سے نکل کر کھڑے کھڑے پھر جاتا ہوں میں یعنی میرؔ

    عشق و جنوں کا آوارہ حیران پریشاں کیدھر جائے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1750

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے