Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عزت اپنی اب نہیں ہے یار کو منظور ٹک

میر تقی میر

عزت اپنی اب نہیں ہے یار کو منظور ٹک

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    عزت اپنی اب نہیں ہے یار کو منظور ٹک

    پاس جاتا ہوں تو کہتا ہے کہ بیٹھو دور ٹک

    حال میرا شہر میں کہتے رہیں گے لوگ دیر

    اس فسانے کے تئیں ہونے تو دو مشہور ٹک

    پشت پا مارے ہیں شاہی پر گدائے کوئے عشق

    دیکھو تم یاں کا خدا کے واسطے دستور ٹک

    چاہنے کا مجھ سے بے قدرت کا کیا ہے اعتبار

    عشق کرنے کو کسو کے چاہیے مقدور ٹک

    حق تو سب کچھ تھا ہی ناحق جان دی کس واسطے

    حوصلے سے بات کرتا کاشکے منصور ٹک

    منکر حسن بتاں کیونکر نہ ہووے شیخ شہر

    حق ہے اس کی اور وہ آنکھوں سے ہے معذور ٹک

    پھر کہیں کیا دل لگایا میرؔ جو ہے زرد رو

    منہ پر آیا تھا ترے دو چار دن سے نور ٹک

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0839

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے