Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاذبہ میرا تھا کامل سو بندے کے وہ گھر آیا

میر تقی میر

جاذبہ میرا تھا کامل سو بندے کے وہ گھر آیا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جاذبہ میرا تھا کامل سو بندے کے وہ گھر آیا

    شکر خدا کا کریے کہاں تک عہد فراق بسر آیا

    بجلی سا وہ چمک گیا آنکھوں سے پھوئیں پڑنے لگیں

    ابر نمط خفگی سے اس بن جی بھی رندھا دل بھر آیا

    گل تھے سو سو رنگ پر ایسا شور طیور بلند نہ تھا

    اس کے رنگ چمن میں کوئی شاید پھول نظر آیا

    سیل بلا جوشاں تھا لیکن پانی پانی شرم سے تھا

    ساحل دریا خشک لبی دیکھے سے میری تر آیا

    کیا ہی خوش پرکار ہے دلبر نوچۂ کشتی گیر اپنا

    کوئی زبردست اس سے لڑ کر عہدے سے کب بر آیا

    صنعت گریاں بہتیری کیں لیک دریغ ہزار دریغ

    جس سے یار بھی ملتا ہم سے ایسا وہ نہ ہنر آیا

    میرؔ پریشاں خاطر آ کر رات رہا بت خانے میں

    راہ رہی کعبے کی اودھر یہ سودائی کدھر آیا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1556

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے