Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب سے آنکھیں کھلی ہیں اپنی درد و رنج و غم دیکھے

میر تقی میر

جب سے آنکھیں کھلی ہیں اپنی درد و رنج و غم دیکھے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جب سے آنکھیں کھلی ہیں اپنی درد و رنج و غم دیکھے

    ان ہی دیدۂ نم دیدوں سے کیا کیا ہم نے ستم دیکھے

    سر جانے کی اور اپنے زنہار نگاہ نہ کی ہم نے

    اٹھ کے اندھا دھند آئے چلے ہی اس ظالم کے قدم دیکھے

    عالم ہیئت مجموعی سے ایک عجیب مرقع ہے

    ہر صفحے میں ورق میں اس کے دیکھے تو عالم دیکھے

    زخم نہ ہوویں کیونکر غائر چھاتی میں دل خستوں کی

    تیر نگاہ یار جگر پر لگتے ہوئے پیہم دیکھے

    یار کے در پر ذکر ہے کیا ہنگامۂ روز محشر کا

    اس کوچے میں قیامت سے تو میرؔ بہت اودھم دیکھے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1528

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے