Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جمع ہوتے نہیں حواس کہیں

میر تقی میر

جمع ہوتے نہیں حواس کہیں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جمع ہوتے نہیں حواس کہیں

    جائیں یاں سے جو ہم اداس کہیں

    دل کی دو اشک سے نہ نکلی بھڑاس

    اوسوں بجھتی نہیں ہے پیاس کہیں

    باؤ خوشبو ہے آئی ہے واں سے

    کوئی چھپتی ہے گل کی باس کہیں

    اس جنوں میں کہیں ہے سر پر خاک

    ٹکڑے ہو کر گرا لباس کہیں

    گرد سر یار کے پھریں پہروں

    ہم جو ہوں اس کے آس پاس کہیں

    سب جگہ لوگ حق و ناحق پر

    نہ ملا حیف حق شناس کہیں

    ہر طرف ہیں امیدوار یار

    اس سے کوئی نہیں نراس کہیں

    عشق کا محو دست شیریں ہوں

    جان کا بھی نہیں ہراس کہیں

    عرش تک تو خیال پہنچے میرؔ

    وہم پھر ہے کہیں قیاس کہیں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1178

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے