Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جھوٹے بھی پوچھتے نہیں ٹک حال آن کر

میر تقی میر

جھوٹے بھی پوچھتے نہیں ٹک حال آن کر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جھوٹے بھی پوچھتے نہیں ٹک حال آن کر

    انجان اتنے کیوں ہوئے جاتے ہو جان کر

    وے لوگ تم نے ایک ہی شوخی میں کھو دیے

    پیدا کیے تھے چرخ نے جو خاک چھان کر

    جھمکے دکھا کے باعث ہنگامہ ہی رہے

    پر گھر سے در پہ آئے نہ تم بات مان کر

    کہتے نہ تھے کہ جان سے جاتے رہیں گے ہم

    اچھا نہیں ہے آ نہ ہمیں امتحان کر

    کم گو جو ہم ہوئے تو ستم کچھ نہ ہو گیا

    اچھی نہیں یہ بات مت اتنی زبان کر

    ہم وے ہیں جن کے خوں سے تری راہ سب ہے گل

    مت کر خراب ہم کو تو اوروں میں سان کر

    تا کشتۂ وفا مجھے جانے تمام خلق

    تربت پہ میری خون سے میرے نشان کر

    ناز و عتاب و خشم کہاں تک اٹھائیے

    یا رب کبھو تو ہم پہ اسے مہربان کر

    افسانے ما و من کے سنیں میرؔ کب تلک

    چل اب کہ سوویں منہ پہ دوپٹے کو تان کر

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0226

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے