جوش رونے کا مجھے آیا ہے اب
جوش رونے کا مجھے آیا ہے اب
دیدۂ تر ابر سا چھایا ہے اب
ٹیڑھے بانکے سیدھے سب ہو جائیں گے
اس کے بالوں نے بھی بل کھایا ہے اب
ہوں بہ خود تو کوئی پہنچے مجھ تلک
بے خودی نے دور پہنچایا ہے اب
کاشکے ہو جائے سینہ چاک چاک
رکتے رکتے جی بھی گھبرایا ہے اب
راہ پر وہ کیونکے آوے مست ناز
دشمنوں نے اس کو بہکایا ہے اب
کیا جئیں گے داغ ہو کر خوں ہوا
زندگی کا دل جو سرمایہ ہے اب
میرؔ شاید کعبے ہی میں رہ پڑے
دیر سے تو یاں خدا لایا ہے اب
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1356
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.