کعبے کے در پہ تھے ہم یا دیر میں در آئے
کعبے کے در پہ تھے ہم یا دیر میں در آئے
آوارگی تو دیکھو کیدھر سے کیدھر آئے
دیوانگی ہے میری اب کے کوئی تماشا
رہتے ہیں گھیرے مجھ کو کیا اپنے کیا پرائے
پاک اب ہوئی ہے کشتی ہم کو جو عشق سے تھی
عہدے سے اس بلا کے کب ناتواں بر آئے
وسعت بیاں کروں کیا دامان چشم تر کی
رونے سے میرے کیا کیا ابر سیہ تر آئے
آ ہم نشیں بنے تو آج ان کنے بھی چلئے
کہتے ہیں میر صاحب مدت میں کل گھر آئے
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1307
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.